رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن موسوی نے پریس ٹی وی کی اینکر مرضیہ ہاشمی کے ساتھ امریکی حکام کی ظلم و زیادتیوں اور انہیں وطن واپسی پر بلاجواز حراست میں رکھنے کی کارروائیوں کی پرزور الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے اسے ٹرمپ انتظامیہ کے اسلام دشمن جذبات کا کھلا مظاہرہ قرار دیا۔
آغا سید حسن نے کہا کہ امریکی باشندہ مرضیہ ہاشمی نے ایران آکر اسلامی انقلاب کا بغور مشاہدہ کیا اور ایک طویل تحقیق و تجسس کے بعد مسیحیت کو چھوڑ کر اسلام قبول کیا۔ آغا سید حسن نے کہا کہ مرضیہ ہاشمی اپنی بے پناہ صلاحیتوں کی بناء پر پریس ٹی وی ایران کی مقبول اور معروف اینکر بن گئی۔
آغا سید حسن نے کہا کہ مرضیہ ہاشمی کے وطن واپس لوٹنے سے امریکی حکام کو یہ خدشہ لاحق ہوگیا کہ وہ امریکی عوام کو اسلام اور انقلاب اسلامی کے متعلق اپنے تاثرات، تجربات اور مشاہدات کا اظہار کرکے ایران کے خلاف چالیس سالہ گمراہ کن امریکی پروپگنڈے کا بھانڈا پھوڑ سکتی ہے، اس لئے انہیں امریکہ پہنچتے ہی حراست میں لیا گیا اور انہیں جبری طور پر اسلام کی حرام کردہ چیزیں کھلا کر انہیں اسلام قبول کرنے کی بزدلانہ سزا دی گئی۔
آغا سید حسن نے کہا کہ مرضیہ ہاشمی کی جذبہ ایمانی کو توڑنے کے لئے امریکی حکام ظلم و زیادتیوں کے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں جو مسلمانان عالم کے لئے چشم کشا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰